نورانی قاعدہ، جو کہ بنیاد ہے صحیح قرآن پڑھنے کی، اس کے مختصر دس قواعد لکھ دیئے گئے ہیں۔ مکمل تفہیم کے لئے مثالیں رومن انگلش میں بھی دے دی گئی ہیں۔ ہر بالغ و بچے کا ان قواعد کا زبانی یاد رکھنا ضروری ہے، تاکہ قرآن کریم میں غلطیاں کرنے سے بچا جا سکے
دس قواعد برائے نورانی قاعدہ
قاعدہ نمبر 1
، زبر، زیر، پیش، کو چھوٹا کر کے پڑھتے ہیں
Ba Bi Bo بَ … بِ … بُ
قاعدہ نمبر 2
دو زبر، دو زیر، دو پیش، کو تنوین کہتے ہیں (وقف میں دو زبرکو ایک زبر، اور الف پڑھیں گے، جبکہ دو زیر اور دو پیش کو ساکن کریں گے)
مثلا بًا کو وقف کی صورت بَا پڑھیں گے
باً … بٍ … بٌ
Ban Bin Bun
قاعدہ نمبر 3
کھڑی زبر، کھڑی زیر، کھڑی یعنی الٹی پیش، کو لمبا کر کر پڑھتے ہیں
Baa Bee Boo ٗبٰ … ب ٖ … ب
قاعدہ نمبر 4
الف مدہ، واو مدہ، ی مدہ، کو لمبا کر کر پڑھتے ہیں
Baa Boo Bee بَا … بُوْا … بِیْ
قاعدہ نمبر 5
واو لین، ی لین، کو چھوٹا کر کر پڑھتے ہیں
بَوْ … بَیْ ، تَوْ … تَیْ
Bao Bai, Tao Tai
قاعدہ نمبر 6
،جزم ْ کو پیچھے سے ملا کرایک مرتبہ پڑھتے ہیں،ماڈرن عربی میں جزم گول دائرہ کی شکل میں آتی ہے جبکہ پرانے طرز پر جزم حرف دال د کی طرح ہوتی ہے
Ab ib Ob اَبْ … اِبْ … اُبْ
قاعدہ نمبر 7
شد ّ کو دو دفعہ پڑھتے ہیں، ایک دفعہ پیچھے سے ملا کر، دوسری مرتبہ خود سے
Abba ibba Ubba اَبَّ … اِبَّ … اُبَّ
قاعدہ نمبر 8
گول ۃ پر جب بھی وقف کریں گے تو گول ۃ، ھ بن جائے گی، یعنی ت کے بجائے ھ کی آواز بنائے گی
Aishah جیسے عائشۃٌ سے عائشہ
قاعدہ نمبر 9
باقی وقف کی علامات جہاں بھی آئیں، ان پر چاہیں تو وقف کر لیں ورنہ اگلے لفظ کے ساتھ ملا کر پڑھ لیں
قاعدہ نمبر 10
الف پر زبر، زیر، پیش یا کوئی بھی حرکت جزم وغیرہ ہو تو الف،الف نہیں رہتا بلکہ ہمزہ ء بن جاتا ہے مکمل طور ایسے پڑھا جائے گا
جیسے ہمزہ کو پڑھتے ہیں، جیسے اَ ، اِ ، اُ
لیکن اگر الف خالی ہو، نا زبر، نا زیر نا پیش نا ہی کوئی بھی حرکت و نشان ہو تو الف، الف ہی رہے گا
اور خالی الف کو ایک کھڑی زبر کے برابر لمبا کریں گے، جیسے اسلام کا الف لمبا ہو گا
easy to understand.hamza ko hamesha jhatka de kr prhna hai?
جی بالکل